پشاور، یکم ستمبر 2024
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ ملک کو ترقی یافتہ بنانے کیلئے بہت سے شعبوں پر سنجیدہ اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے، ریونیو پیدا کرنیکا بڑا ذریعہ زرعی شعبہ ہے جس پر ہمیں فوکس رکھنے کی ضرورت ہے، زرعی شعبہ سمیت مختلف شعبوں میں ایڈوانس ٹیکنالوجی کو استعمال میں لانا ہو گا. ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاؤس پشاور میں آکسفورڈ ایلومینائی کمیونٹی پاکستان کے زیراہتمام تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا.
تقریب میں آکسفورڈ ایلومنائی کمیونٹی پاکستان کے ماہرین تعلیم و مقررین نے پاکستان میں مختلف شعبوں کے بحران سے متعلق قومی ڈائیلاگ سیشنز میں اظہار خیال کیا، آکسفورڈ ایلومینائی کمیونٹی پاکستان سے ڈاکٹر فیصل خان، وقاص محمود، ظل ہما، میکافل ملک، تیمور ملک، علی ترین، عبدالواسع خان، ڈاکٹر عثمان، ڈاکٹر محسن و دیگر پینالسٹ نے ٹیکنالوجی، ایجادات اور ٹریڈ کے ذریعے ایمپاورنگ پاکستان کے حوالے سے مختلف شعبوں میں ترقی و خوشحالی سے متعلق تجاویز و رائے پیش کیں، تقریب کے آرگنائزر آصف اللہ خان سمیت ماہرین تعلیم و دیگر سیاسی و سماجی شخصیات بھی اس موقع پر موجود تھیں
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے آکسفورڈ ایلومینائی کمیونٹی پاکستان کے ممبران کو گورنر ہاؤس آمد پر خوش آمدید کہا. انہوں نے کہا کہ ملک کے مختلف شعبوں کی ترقی کیلئے مثبت نتائج کے حامل قومی ڈائیلاگ سیشن کا خیر مقدم کرتے ہیں، گورنر ہاؤس پشاور میں پہلی دفعہ مختلف سیمینار و کانفرنسز کے انعقاد ہو رہے ہیں، میری کوشش ہے کہ صوبہ اور ملکی ترقی کیلئے ٹھوس قابل عمل تجاویز و سفارشات کو سامنے لاؤں، گورنر نے کہا کہ گورنر ہاؤس میں صوبہ کے اسپورٹس ٹیلنٹ کو اپنا مہمان بنایا اور انکی مکمل حوصلہ افزائی کی، ارباب نیاز اسٹیڈیم پشاور پر 2017 سے جاری تعمیراتی کام تاحال مکمل نہیں ہوا، فرسٹ کلاس کھیل کے مقابلے کیسے ہوں جب یہاں کھیل کے میدان ہی میسر نہیں، گورنر نے کہا کہ صوبہ میں کرکٹ اکیڈمی کا وجود نہیں ہے، بدقسمتی سے جب چیزیں آخری حد پر پہنچ جائیں تو پھر سوچنا شروع کرتے ہیں.تقریب کے اختتام پر گورنر نے پینالسٹس میں تعارفی شیلڈز بھی تقسیم کیں۔#