گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ نوجوانوں کو معیاری تعلیم کی فراہمی اور مستقبل کے چیلینجز کیلئے تیار کرنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، معیاری تعلیم، میرٹ کی بالادستی اور اپنے وسائل پیدا کرنے سے یونیورسٹیاں خود کو درپیش مسائل سے نکال سکتی ہیں، وادی سوات دنیا بھر کے سیاحوں کیلئے ایک پرکشش مقام رکھتی ہے، سوات یونیورسٹی کو اس وادی کے قدرتی وسائل اور سیاحتی شعبہ پر جدید ریسرچ کرنیکی ضرورت ہے.
ان خیالات کا اظہار انہوں نے دورہ سوات کے دوران یونیورسٹی آف سوات کے تیسرے کانووکیشن سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا. تقریب میں وائس چانسلر ڈاکٹر حسن شیر، سیاسی شخصیات نجم الدین خان، محمد علی شاہ باچا، ڈاکٹر حیدر علی خان، ساجد حسین طوری سمیت طلباء و طالبات، والدین و دیگر موجود تھے. گورنر نے کانووکیشن میں مختلف شعبوں میں تعلیم مکمل کرنیوالے 152 طلبہ میں ڈگریاں تقسیم کیں جبکہ 58 نمایاں پوزیشن ہولڈرز طلبہ کو گولڈ میدلز پہنائے، گورنر نے یونیورسٹی کے سبزہ زار میں پودا لگا کر شجرکاری مہم کا بھی افتتاح کیا. یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر حسن شیر نے گورنر اور دیگر مہمانوں کا خیر مقدم کیا اور یونیورسٹی کی کارکردگی رپورٹ پیش کی.
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر نے تعلیمی کامیابی حاصل کرنیوالے طلباء و طالبات، والدین اور فیکلٹی اراکین کو مبارکباد دی اور کہا کہ ونیورسٹی آف سوات اپنے پرفضا ماحول کے باعث منفرد مقام رکھتی ہے، سوات یونیورسٹی میں تعلیمی کامیابیوں کا پررونق جشن اس بات کا ثبوت ہے کہ یہاں کے نوجوان تعلیم و امن کے داعی ہیں، سوات کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ یہاں کی بیٹی ملالہ یوسفزئی عالمی نوبل امن انعام اور دنیا بھر میں تعلیم کی سفیر ہے، انہوں نے کہا کہ سوات یونیورسٹی کے تعلیم یافتہ نوجوان دنیا بھر میں اس خوبصورت وادی کے امن اور سیاحت کا پرچار کریں، تعلیم یافتہ نوجوانوں نے اپنی اس وادی کے قدرتی وسائل اور سیاحتی مقامات کو دنیا بھر میں متعارف کرانا ہے، جدید ریسرچ کو کمرشلائزد کرکے یونیورسٹی ریونیو پیدا کرنے کیساتھ عالمی سرمایہ کاروں کو وادی سوات کیجانب راغب کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے، گورنر نے کہا کہ سوات یونیورسٹی کو روایتی تعلیم سے ہٹ کر منفرد نظام تعلیم پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، صوبہ کی نصف سے زائد پبلک سیکٹرز یونیورسٹیاں مالی خسارے، تعلیمی و انتظامی بحران کا شکار ہیں، مختلف مسائل میں گھمبیر یونیورسٹیوں کی قیادت و فیکلٹی اراکین کو سوچنا ہو گا کہ آخر یہ مسائل کیوں پیدا ہوئے، گورنر نے کہا کہ صوبائی حکومت موجودہ صورتحال میں یونیورسٹیوں کو گرانٹ کی فراہمی میں بے بس نظر آتی ہے، صوبہ کی یونیورسٹیوں کے گھمبیر مالی مسائل دیکھ وزیراعظم سے یونیورسٹیوں کیلئے مالی گرانٹ جاری رکھنے کی درخواست کی، جس پر وزیراعظم کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے میری درخواست پر نہ صرف خیبرپختونخوا بلکہ ملک بھر کی پبلک سیکٹرز یونیورسٹیوں کیلئے سالانہ بجٹ 2024-25 میں فنڈز مختص کر دیئے، انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ تمام یونیورسٹیاں آپ اپنے وسائل پیدا کرنے پر خصوصی توجہ دیں.