ہینڈآؤٹ۔246۔اسلام آباد، 5 جولائی 2024ء
گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہاہے کہ سرکاری افسران کو اپنے اور عوام کے درمیان فاصلوں کو کم کرنے کی ضرورت ہے، ہر ایک شہری کو بروقت خدمت کی فراہمی ممکن بنانی ہوگی تاکہ عوامی اعتماد بھی بحال ہو،سرکاری اداروں اور سرکاری افسران کی استعداد کار بڑھانے کے ساتھ عوامی خدمت کے طریقہ کار میں جدت لانے کی ضرورت ہے،خدمت ریاست کی ریڑھ کی ہڈی ہے اس لیے سرکاری افسران کے کندھوں پر ایک بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے جمعہ کے روز نیشنل انسٹیٹیوٹ آف منیجمنٹ اسلام آباد میں تقسیم سرٹیفکیٹس تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔گورنر نے 40ویں مڈ کیرئیر مینجمنٹ کورس مکمل کرنیوالے مختلف محکموں کے سرکاری افسران میں سرٹیفیکیٹس تقسیم کئے۔تقریب میں مڈ کیرئیر مینجمنٹ کورس کی چیف انسٹرکٹر سمرین زہرا، چیف انسٹرکٹر سینئر منیجمنٹ کورس محمد مسعود احمد اور مختلف سرکاری محکموں سے تعلق رکھنے والے سرکاری افسران و دیگر شریک تھے۔اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل NIMمحمد طارق موج نے گورنر خیبرپختونخوا کو ادارہ کے زیراہتمام تربیتی کورسز سے متعلق آگاہ کیا۔گورنر نے ترقی کیلئے لازمی تربیتی کورس مکمل کرنیوالے سرکاری افسران کو مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔گورنرنے کہاکہ تربیتی کورس پیشہ ورانہ صلاحیت بڑھانے کیساتھ مستقبل کے چیلینجز سے نمٹنے کیلئے تیار کرتا ہے،عوامی خدمت کے باوقار پیشہ سے جڑے سرکاری افسران معاشرے میں نہایت اہم مقام رکھتے ہیں،عوامی خدمت اور بلا خوف و خطر سرکاری امور کی انجام دہی سرکاری ملازمین کا مقصد ہونا چاہئے۔گورنرنے کہاکہ عوام کی فلاح و بہبود اور عوامی خدمت کا دارومدار سرکاری اداروں اور سرکاری افسران کی بہترین خدمات سے جڑا ہوا ہے، سرکاری ملازمین کو ملکی وقار و عظمت بلند رکھنے کیلئے سرکاری فرائض میں کسی دباؤ کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ سرکاری افسران عوام اور ریاست کے خادم ہونے کے ناطے بے خوفی اور ایمانداری سے اپنے فرائض ادا کریں۔انہو ں نے کہاکہ بابائے قوم قائداعظم محمدعلی جناح نے واضح طور پر سرکاری ملازم کے کردار کو سمجھنے کی اہمیت پر زور دیاہے جو کہ غیر سیاسی اور پیشہ ورانہ ہے۔ انہوں نے اس امر پر بھی زوردیا کہ کبھی بھی ایسے کاموں کی حمایت نہیں کرنی چاہیے اور ان میں ملوث نہیں ہونا چاہیے جو کسی بھی طرح سے آئین، حکومتی اصولوں کو پامال یا خطرے میں ڈالیں اور عالمی سطح پر ملکی تشخص کی خرابی یا عوام کیلئے تباہ کن ثابت ہوں۔انہوں نے اس امید کابھی اظہارکیا کہ سرکاری افسران مملکت پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں شامل کرنے اور مختلف چیلنجز پر قابو پانے کے لئے اپنے فرائض پہلے سے زیادہ جانفشانی سے انجام دیں گے۔
Date