ہینڈآؤٹ۔281۔پشاور،20 جولائی 2024ء
گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہاہے کہ صوبہ کے ہونہار، قابل ہنرمند نوجوانوں، خواتین کو بیرون ممالک ملازمت کے مواقع فراہم کرنا چاہتے ہیں، ہمارا صوبہ نامساعد حالات سے گزرا ہے، یہاں کے نوجوانوں، خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے اسکلڈ پروگرام پر زیادہ توجہ دینی ہوگی،یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز نیوٹیک، GIZ کے ساتھ ملکر مشترکہ اقدامات سے قابل، ہنرمند طلبہ کو ملازمتیں فراہم کر سکتے ہیں،بیرون ممالک ہنرمند افرادی قوت کی ڈیمانڈ زیادہ ہے جس کیلئے یونیورسٹیوں کو ایسے کورسز اور ڈگری پروگرام کے آغاز کے ساتھ عالمی مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق درست تربیت کا عمل شروع کرنا ہو گا۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے ہفتہ کے روز گورنرہاوس پشاور میں پبلک سیکٹرز یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز, جرمن ترقیاتی ادارے GIZ اور NAVTTC کے مشترکہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل نیوٹک عرفان یوسفزئی، جرمن ترقیاتی ادارے GIZ سے طاہر خان، قمر صدیق، قیصر خان اور صوبہ کی 34 پبلک سیکٹرز یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز،پاک آسٹریا فخاشولے انسٹیٹیوٹ آف اپلائیڈسائنسز اینڈٹیکنالوجی ہری پور کے ریکٹر پروفیسر ڈاکٹرمحمدمجاہداور آئی ایم سائنسز کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر عثمان غنی بھی شریک تھے۔اجلاس میں جرمن ترقیاتی ادارے GIZ کیجانب سے یورپین ممالک میں ہنرمند افرادی قوت کی ڈیمانڈ، جرمنی میں اسکلڈ امیگریشن، ویزا کے طریقہ کار سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ یورپین ممالک میں آئی ٹی، شعبہ طب میں ڈاکٹرز، نرسز، پیرا میڈیکس سمیت دیگر شعبوں میں 70 لاکھ ہنرمند افراد کی ضرورت ہے۔اجلاس کو GIZ کیجانب سے جرمن تعلیمی اداروں میں جرمن اسکالرشپس پروگرامز سے متعلق بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اجلاس کو GIZ کیجانب سے بتایا گیا کہ جرمنی میں امیگریشن ویزا کے حصول کیلئے جرمن زبان سیکھنا لازمی ہے جس کیلئے جرمن زبان کے کورسز کرائے جا رہے ہیں۔اجلاس کو بتایاگیاکہ یونیورسٹیوں میں کیرئیر کونسلنگ کے ذریعے نوجوانوں کو بیرون ممالک بالخصوص یورپین ممالک میں قانونی درست طریقہ سے روزگار کے مواقع سے متعلق آگاہی فراہم کرنیکی ضرورت ہے۔اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئیگورنرفیصل کریم کنڈی نے کہاکہ صوبے کی پبلک سیکٹریونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز, نیوٹیک اور GIZ کے مابین مشاورتی اجلاس کا مقصد نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع تلاش کرنا ہے، وزیر اعظم کیجانب سے فنی تعلیم پروگرام کیلئے 4 سے 20 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، ہنرمند پروگرام میں خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے نوجوانوں، خواتین پر زیادہ فوکس دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جرمن زبان سیکھنے کیلئے خیبرپختونخوا سمیت تمام صوبوں میں سنٹرز قائم ہونے چاہئیں، صوبہ کی یونیورسٹیوں کو امیگریشن ویزا کے حصول اور ڈگریوں کی آسان تصدیقی عمل کیلئے جرمن تسلیم شدہ اداروں میں شامل کیا جائے،گورنرنے وائس چانسلر پر زوردیا کہ یونیورسٹیوں کو چاہئے کہ GIZ اور نیوٹیک کے ساتھ ملکر عالمی تقاضوں کے مطابق نوجوانوں نسل تیار کرے، ہمارے نوجوان کمال صلاحیت رکھتے ہیں لیکن درست تربیت و رہنمائی نہ ہونے کے باعث بیروزگار گھوم رہے ہیں۔