پشاور، 6 ستمبر 2024
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں زراعت کے شعبہ کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرکے ہم معاشی آسودگی حاصل کرسکتے ہیں اس حوالہ سے ہمیں ہنگامی بنیادوں پر حکمت عملی اختیار کرنی ہوگی جس میں عالمی اداروں کا تعاون بھی انتہائی ضروری ہوگا ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی ادارہ فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کے پاکستان میں ڈپٹی نمائندہ فرخ توئیرو سے گفتگو کے دوران کیا جنہوں نے گورنر ہاؤس پشاور میں ان سے ملاقات کی رکن صوبائی اسمبلی ارباب ذرک خلیل اور معروف سماجی شخصیت ارباب مدد خان بھی انکے ہمراہ تھے۔ ملاقات میں خیبرپختونخوا میں زراعت کے فروغ اور اس حوالہ سے کاشتکاروں کو تربیت اور سہولیات کی فراہمی کی تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ خیبرپختونخوا فروٹ اور سبزیوں کے حوالہ سے اپنی منفرد پہچان رکھتا ہے ہمارے صوبہ میں ترناب اور رتہ کلاچی جیسے ریسرچ سنٹرز ہیں، رود کوہی نظام آبپاشی اور چشمہ رائیٹ بنک کینال موجود ہے چشمہ لفٹ کینال منصوبہ کا آغاز کیا جارہا ہے صوبہ میں آٹھ شوگر ملز میں سے پانچ ڈیرہ اسماعیل خان میں ہیں گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ صوبہ میں لائیو سٹاک۔ فشریز کا شعبہ بھی توجہ طلب ہے جس سے وابسطہ افراد بھی معاشی آسودگی کے منتظر ہیں انہوں نے کہا کہ وسط ایشیاء کے ساتھ ہمیں زراعت کے فروغ کے لیئے تعاون بڑھانا ہوگاعالمی اداروں بالخصوص فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن جیسے اداروں کو چاہیئے کہ وہ اس جانب توجہ مبذول کریں گورنر ہاؤس اس حوالہ سے بھرپور تعاون فراہم کرے گا تاکہ پیدوار میں بھی اضافہ ہو اسکا معیار بھی بلند ہو اور اسکی پیکنگ بھی عالمی تقاضوں کے مطابق ہو،ہم عالمی اداروں اور اس صوبہ کے ہر شعبہ زندگی کے درمیان تعلقات کے قیام میں کردار ادا کرنے کے جذبہ سے سرشار ہیں ملاقات میں مستقبل میں متعدد تجاویز کی روشنی میں ترقیاتی فلاحی منصوبہ جات پر کام کرنے پر ہم آہنگی کا اظہار کیا گیا۔#
Date