پشاور 10 ستمبر 2024
گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کی زیرصدارت ایڈورڈز کالج کے 14ویں بورڈ آف گورنرز کااجلاس منگل کے روز گورنر ہاؤس میں منعقدہوا۔گورنر خیبرپختونخوا نے گذشتہ اجلاس کے منٹس منظوری میں غیر ضروری تاخیر پر ناراضگی کااظہارکیا اور کہاکہ آئندہ گزشتہ اجلاسوں کے منٹس کی تیاری و منظوری میں غیرضروری تاخیر پر سخت ایکشن لیا جائے گا، اجلاس میں ایڈورڈز کالج کے گزشتہ بورڈ آف گورنرز اجلاس کے ایجنڈا فیصلوں پر عملدرآمد سے متعلق پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں کالج کے غیر ضروری اخراجات کو کم کر کے طلبہ کیلئے اسکالرشپس کی تعداد بڑھانے کی تجویز پیش کی گئی۔تجویز کے تحت ضم اضلاع سے تعلق رکھنے والے 14 طلبہ کو سو فیصد اسکالرشپس دی جائے گی۔کالج میں 5 سکالر شپ معذور طلبہ، 3 سکالر شپ حافظ قرآن، اور 3 سکالر شپ ٹرانس جینڈر طلبہ کو دینے کی بھی تجویز پیش کی گئی، اس کے علاوہ اجلاس میں کالج کے مستقل پرنسپل کی تعیناتی کے ایجنڈا پر بھی گفتگو ہوئی۔
اجلاس میں گورنر خیبرپختونخوا نے کالج کے مختلف فنڈز کی رقم سیونگ اکاؤنٹ رکھنے والے بینکوں کو CSR میں سپورٹ یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ کالج کے مستقل پرنسپل کی تعیناتی کیلئے متعلقہ رولز اور طریقہ کار کو دیکھا جائے،گورنرنے ایبٹ آباد اور ڈیرہ اسماعیل خان میں ایڈورڈز کالج کی برانچز کے قیام سے متعلق پروپوزل پیش کرنیکی ہدایت بھی کی۔ انہوں نے کہاکہ ایڈورڈ کالج کی مجموعی بہتری سے متعلق تجاویز حاصل کرنے کیلئے طلبہ اور فیکلٹی کے ساتھ ایک نشست کرینگے۔گورنر نے اجلاس کے منٹس سمیت دیگر امور پر کام کی رفتار کو تیز کرنیکی بھی ہدایت کی۔گورنر خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ ایڈورڈز کالج کی تاریخی تعلیمی ساکھ کو بحال کرنے کیلئے انتہائی سنجیدہ کوششوں میں مصروف ہوں، افسوس ہوتا ہے کہ صوبہ کی ایک بہترین تعلیمی درسگاہ آج مختلف مسائل سے دوچار ہے،
اجلاس میں سی ای او غلام اسحاق خان انسٹیٹیوٹ شکیل درانی اور ماہر تعلیم ڈاکٹر قبلہ ایاز نے خصوصی دعوت پر شرکت کی، اس کے علاوہ بشپ پشاورہمفرے سرفراز پیٹر، کمشنر پشاور ڈویژن ریاض محسود، پرنسپل ایڈورڈز کالج پروفیسر شجاعت علی،ڈائریکٹر ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر فریداللہ شاہ،محکمہ اعلی تعلیم، محکمہ خزانہ کے نمائندوں سمیت بورڈ کے دیگر اراکین بھی شامل تھے۔