Governor Khyber Pakhtunkhwa Faisal Karim Kundi addressing National Seerat-ul-Nabi (PBUH) Conference held in connection with Eid Milad-un-Nabi, in Islamabad on Tuesday.

Governor Khyber Pakhtunkhwa Faisal Karim Kundi addressing National Seerat-ul-Nabi (PBUH) Conference held in connection with Eid Milad-un-Nabi, in Islamabad on Tuesday.
Date

اسلام آباد، 17 ستمبر2024 

گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ موجودہ دور میں سیرت نبوی ﷺ کی تعلیمات کے مطابق تعلیمی نظام کو ڈھالنے کی اشد ضرورت ہے، صرف عالم اسلام ہی نہیں بلکہ تمام عالم انسانیت کی نجات و انفرادی و اجتماعی مسائل کا حل سیرت نبوی پر عملدرآمد میں ہی ممکن ہے، حضور ﷺکی سیرت طیبہ کا ہر پہلو نرالا اور امت کیلئے مینار ہدایت ہے، سیرت نبوی کا صرف مطالعہ کرنے سے نہیں بلکہ اپنی زندگیوں میں عملدرآمد کرنے سے ہی ایک معاشرتی سطح پر بہترین انسان و بہترین مسلمان بن سکتے ہیں. 

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں عیدمیلاد النبیۖ ﷺکے موقع پر وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کے زیراہتمام منعقدہ قومی سیرت النبیۖﷺ کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ 

کانفرنس کا دوسرا اختتامی سیشن چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت جناح کنونشن سنٹر میں منعقد ہوا جس سے وفاقی وزیر مذہبی امور چوہدری سالک حسین، اور جید علمائے کرام نے خطاب کیا۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہقئے گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ سیرت نبوی کے مطالعہ میں عملی زندگی گزارنے کا بہترین درس ملتا ہے، اس لئے اس وقت ہمارے تعلیمی نظام میں بھی عملی مواقع کی فراہمی کی ضرورت ہے، جب تک ہمارے نوجوانوں کو سیرت النبی کے
عملی مواقع حاصل نہیں ہوں گے تب تک وہ زندگی گزارنے کے تجربات سے واقف نہیں ہو سکیں گے، انہوں نے کہا کہ ہمیں سوچنا ہو گا کہ ہمارا آج کا نوجوان بےپناہ صلاحیتوں اور حصول تعلیم کے بعد بھی معاشرتی آداب و اقدار سے غافل کیوں ہو گیا ہے، آج ضرورت اس امر کی ہے کہ سیرت النبیۖﷺ پڑھائی،سمجھائی جائے اور علما کرام لوگوں بھی اس امر پر روشنی ڈالیں کہ سیرت نبویؐ پر عمل کرنے سے ہی دنیا و آخرت میں کامیابی کا حصول ممکن ہے.

انہوں نے کہا کہ عصر حاضر میں عالم اسلام کو مختلف چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس میں سب سے بڑا چیلنج اپنی نوجوان نسل کو اسلام اور اسلامی تعلیمات و اقدار کے مطابق تعلیم وتربیت کی فراہمی یقینی بنانا ہے، ہمارے ملک میں دینی و دنیاوی تعلیم کی فراہمی کے مختلف الگ الگ تعلیمی ادارے و مدارس موجود ہیں جن کا مشترکہ مقصد ایک ہی ہے کہ اپنے نوجوان نسل کی بہترین تربیت یقینی بنائی جا سکے، انہوں نے کہا کہ ہم خوش قسمت ہیں کہ ہم ایک عظیم پیغمبر کے پیروکارہیں۔#