پشاور، 4دسمبر2024
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہاہے کہ عوامی مسائل سے باخبرہوں، بلا سیاسی امتیاز اور اتفاق و اتحاد سے صوبے کے مسائل کے حل کیلئے مشترکہ طور پر سب کو کردار ادا کرناہوگا، صوبے میں امن وامان کی موجودہ صورتحال اورصوبائی وسائل سے متعلق آل پارٹیز کانفرنس بلائی ہے، پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو اے پی سی میں شمولیت کی دعوت دی ہے، جس کامقصد مسائل کے حل کیلئے متفقہ طور پرلائحہ عمل تیار کرناہے۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے ضلع کرک کے خٹک اتحاد کے نمائندہ وفد سے گورنرہاوس پشاور میں ملاقات کے دوران کیا۔ وفد کی قیادت خٹک اتحاد کے صدر مدثرایوب کررہے تھے جبکہ رحمت سلام خٹک، قاری بدرالاسلام، ملک شیرفانوس ایڈوکیٹ، عزیزاللہ خان، ملک محمدنواز، قدرت گل اوردیگر مشران بھی وفد میں شامل تھے، سابق وفاقی وزیر ساجدحسین طوری بھی اس موقع پر موجود تھے۔
وفد کے شرکاء نے گورنر کو ضلع کرک کے عوام کو درپیش مسائل سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا اوراُن مسائل کے حل کیلئے کردار ادا کرنے کی درخواست کی۔ وفد نے گورنر کو بتایاکہ ضلع کرک میں بجلی لوڈشیڈنگ کابہت بڑا مسئلہ ہے، اس کے علاوہ صابر آباد گرڈسٹیشن میں 4 فیڈرز میں سے صرف ایک فیڈر فعال ہے باقی تین غیرفعال ہے، پیداواری ضلع ہونے کے باعث کرک کے عوام قدرتی گیس سے محروم ہے۔ انہوں نے کہاکہ تخت نصرتی میں معدنیات میں یورینیم کے استعمال کی وجہ سے عوام کی صحت پربُرا اثرپڑرہاہے جبکہ علاقے میں کوئی مرکز صحت نہیں،انہوں نے ہسپتال کے قیام اور علاقے میں پانی کی فراہمی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔ وفد نے بانڈہ داؤد شاہ میں ٹوٹ پھوٹ کے شکار سڑک کی بحالی اور7 سال سے منقطع بجلی کی بحالی کا بھی مطالبہ کیا۔ وفد نے گورنر کو ضلع کرک کادورہ کرنے کی دعوت بھی دی۔
وفد سے گفتگو کرتے ہوئے گورنرنے کہاکہ گورنرہاوس کے دروازے سب کیلئے کھلے ہیں اور اُن کی کوشش ہے کہ بلا امتیاز صوبے کے عوام کی خدمت کی جائے۔ انہوں نے وفد کو یقین دلایا کہ اُن کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر متعلقہ حکام کے سامنے رکھے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ دیگر صوبوں کے وزراء اعلیٰ نے اپنے صوبوں میں ترقیاتی عمل شروع کیاہے لیکن بدقسمتی سے ہماری صوبائی حکومت وفاق کے ساتھ لڑائی میں مصروف ہے جس کا نقصان صوبے اور صوبے کے عوام کوپہنچ رہاہے۔ گورنرنے ضلع کرک کا دورہ کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی اور کہاکہ علاقے کے مشران کے ساتھ ملکر عوامی مسائل کے حل کیلئے متفقہ طور پر لائحہ عمل تیار کیاجائیگا۔#