از دفتر پریس سیکرٹری برائے گورنرخیبرپختونخوا
ہینڈآؤٹ 530، لالہ موسیٰ/کھاریاں، 21 دسمبر 2024
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے ہفتہ کے روز لالا موسیٰ کھاریاں پہنچے اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما قمر الزماں کے ہمراہ پیپلز کسان کنونشن میں بھی شرکت کی.
پیپلز کسان کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں دھشت گردی کی وجہ سے جنوبی اضلاع کے کسان بھی مشکلات سے دوچار ہیں، کسانوں سے بھتہ وصول کیا جاتا یے، پنجاب کے کسانوں کیساتھ ساتھ خیبر پختونخوا کے کسانوں کا بھی استحصال ہورہا یے، بہت جلد خیبرپختونخوا میں کسان کنونشن کا انعقاد کیا جائیگا.
گورنر نے کہا کہ 1991 میں صوبوں کو پانی کی تقسیم کا فیصلہ کیا گیا، ہنجاب اور سندھ میں نہریں مکمل کی گئی، بلوچستان میں اس پر عمل شروع ہے لیکن بدقسمتی سے خیبرپختونخوا میں ابھی تک شروعات بھی نہیں ہوئی، جس سے نہ صرف ہمارے کسانوں کو پانی کا مسئلہ پیش ہے بلکہ بیشتر زمینیں بھی بنجر ہیں. انہوں نے کہا کہ پنجاب کے کسانوں کی اواز خیبر پختونخوا اسمبلی میں پاکستان پیپلزپارٹی اٹھائیگی. انہوں نے کہا کہ ہر صوبے کے اپنے مسائل ہیں، ہمارے صوبے کے بھی پانی، بجلی و تیل کےمسائل ہے. خیبرپختونخوا سستی بجلی اور گیس پیدا کر رہی ہے لیکن صوبہ کے عوام گیس اوربجلی کو ترس رہے ہیں، ہمارے صوبے میں گندم کی ضرورت ہوتی تو ایک بابو پنجاب کے باڈر پر کھڑا کردیا جاتا ہے جو صوبہ کو گندم سپلائی روک دیتا ہے، مگر ہم نے کبھی تیل اور بجلی نہیں روکی. انہوں نے کہا کہ زراعت پاکستانی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی سمجھی جاتی ہے، پی پی پی نے اپنے دور حکومت 2008-13 میں کسانوں کو ریلیف دیاتھا تو ہمارے ہاں گندم کی پیداوار میں اتنا اضافہ ہوا تھا کہ ہم ایکسپورٹ کرنے لگ گئے تھے. انہوں نے کہا کہ اگلی بار بھی اگر پی ہی پی کی حکومت بنے گی تو نہ صرف کسانوں کے مسائل مستقل طور پر حل کیے جائیں گے بلکہ پیداوار میں بھی اضافہ کیا جائیگا. گورنر نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے عوام امن کے لئے ترس رہے ہیں، خیبرپختونخوا سمیت ملک بھر میں امن کیلئے سب کو ملکر کام کرنا ہوگا.